حسن کی شمع کا ہوں پروانہ
حسن کی شمع کا ہوں پروانہ
خلق کہتی ہے مجھ کو دیوانہ
نقش پا پر گئے کیے سجدے
کس قدر ہوش میں تھا دیوانہ
ہوش جاتے رہیں گے جانے دو
تم سنو گے ہمارا افسانہ
تیری محفل سے اٹھ کے جاتے ہیں
اب بسائیں گے کوئی ویرانہ
جس نے رکھا قدم محبت میں
عقل سے ہو گیا وہ بیگانہ
تیری آنکھوں کے کیف سے ساقی
رقص میں ہے تمام مے خانہ
بادۂ غم نے بھر دیا جوہرؔ
زندگانی کا میری پیمانہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.