حسن پر دسترس کی بات نہ کر
حسن پر دسترس کی بات نہ کر
یہ ہوس ہے ہوس کی بات نہ کر
پوچھ اگلے برس میں کیا ہوگا
مجھ سے پچھلے برس کی بات نہ کر
یہ بتا حال کیا ہے لاکھوں کا
مجھ سے دو چار دس کی بات نہ کر
یہ بتا قافلے پہ کیا گزری
محض بانگ جرس کی بات نہ کر
عشق جان آفریں کا حال سنا
حسن عیسیٰ نفس کی بات نہ کر
یہ بتا عرشؔ سوز ہے کتنا
ساز پر دسترس کی بات نہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.