Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حصول غم بہ الفاظ دگر کچھ اور ہوتا ہے

جلیل الہ آبادی

حصول غم بہ الفاظ دگر کچھ اور ہوتا ہے

جلیل الہ آبادی

MORE BYجلیل الہ آبادی

    حصول غم بہ الفاظ دگر کچھ اور ہوتا ہے

    دل برباد کا عزم سفر کچھ اور ہوتا ہے

    طلوع صبح کی کرنیں بہت ہی خوب ہیں لیکن

    جمال شہر دل وقت سحر کچھ اور ہوتا ہے

    مصائب کس کو کہتے ہیں تمہیں جانو تمہیں سمجھو

    جہاں والو ہمارا دل جگر کچھ اور ہوتا ہے

    شراب‌ تلخ کیا ہے زہر قاتل تک پیا ہم نے

    مگر ان مست نظروں کا اثر کچھ اور ہوتا ہے

    مقابل آئنہ کے آئنہ بھی ہم نے دیکھا ہے

    گھٹاؤں میں مرا رشک قمر کچھ اور ہوتا ہے

    جہاں پابندیاں لازم نہ ہوں سجدہ گزاروں پر

    عبادت کے لئے وہ سنگ در کچھ اور ہوتا ہے

    جلیلؔ اکثر یہ پایا امتیاز عشق میں ہم نے

    ادھر کچھ اور ہوتا ہے ادھر کچھ اور ہوتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے