ادھر یہ زباں کچھ بتاتی نہیں ہے
ادھر یہ زباں کچھ بتاتی نہیں ہے
ادھر آنکھ کچھ بھی چھپاتی نہیں ہے
پتہ ہے رہائی کی دشواریاں پر
یہ قید قفس بھی تو بھاتی نہیں ہے
کمی رہ گئی ہوگی کچھ تو کشش میں
سدا لوٹ کر یوں ہی آتی نہیں ہے
مجھے راس ویرانیاں آ گئی ہیں
تری یاد بھی اب ستاتی نہیں ہے
خفا ہے کرم فرما ہے کون جانے
ہوا جب دیے کو بجھاتی نہیں ہے
اگر ہو گئے سوچ میں آپ بوڑھے
تو بارش بدن کو جلاتی نہیں ہے
گماں پیار کا ہو رہا تب سے نیرجؔ
قسم جب سے میری وہ کھاتی نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.