اک آس کا دیا تو دل میں جلاتے جاؤ
اک آس کا دیا تو دل میں جلاتے جاؤ
کس موڑ پر ملوگے یہ تو بتاتے جاؤ
اس در سے جا ملیں گے یہ جتنے راستے ہیں
کانٹے ہٹاتے جاؤ کلیاں بچھاتے جاؤ
پتھر میں بھی چھپا ہے نغمات کا خزانہ
یہ شرط ہے کہ اس تک تم گنگناتے جاؤ
جب میکدے سے لوٹو پھر کیا کسی سے چھپنا
جب میکدے کو جاؤ چھپتے چھپاتے جاؤ
اے منکرین الفت میں اس کی یاد میں ہوں
ایک ایک آتے جاؤ ایمان لاتے جاؤ
جلدی بھی کیا ہے آخر اتنی شکیلؔ صاحب
اب آئے ہو تو سب سے ملتے ملاتے جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.