اک بار پھر سے لے کے چلو اس گلی مجھے
اک بار پھر سے لے کے چلو اس گلی مجھے
بس اس لئے ہی کرنی پڑی خود کشی مجھے
پنچھی کو قید کرنا نہیں چاہیئے کبھی
یہ بات اک بزرگ کی اچھی لگی مجھے
سب کا یہی مزاج ہے کچھ بھی نیا نہیں
تو کیا ہوا جو کر دیا اس نے دکھی مجھے
بدلا جو وقت میرا تو بھائی بدل گئے
یہ بات سب کے سامنے کہنی پڑی مجھے
گھر سے بہت میں دور ہوں کاندھے پہ بوجھ ہے
تنہا ہی پھر سے عید منانی پڑی مجھے
دلہن بنا کے اس کو میں کر دوں گا اب سپرد
ہر حال میں قبول ہے اس کی خوشی مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.