اک دل کی خاطر اتنے تو فتنے کبھی نہ تھے
اک دل کی خاطر اتنے تو فتنے کبھی نہ تھے
ہوتے ہر اک قدم پہ یہ دھوکے کبھی نہ تھے
پھولوں کی تازگی میں اداسی ہے شام کی
سائے غموں کے اتنے تو گہرے کبھی نہ تھے
باد صبا سے پوچھیے آخر ہے بات کیا
چہرے گلوں کے اس قدر اترے کبھی نہ تھے
دامن میں ہر سحر کے جو منظر ہے شام کا
نقشے جہاں کے ایسے تو دیکھے کبھی نہ تھے
اپنی طرف بھی دیکھا تو حائل وہ ہو گئے
آنکھوں میں بن کے خواب جو اترے کبھی نہ تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.