اک ہم کہ ان کے واسطے محو فغاں رہے
اک ہم کہ ان کے واسطے محو فغاں رہے
اک وہ کہ دست شوق سے دامن کشاں رہے
دل میں یہی خلش رہے سوز نہاں رہے
لیکن مذاق عشق و محبت جواں رہے
اک وقت تھا کہ دل کو سکوں کی تلاش تھی
اور اب یہ آرزو ہے کہ درد نہاں رہے
اہل وفا پر آئیں ہزاروں مصیبتیں
یہ سب رہین گردش ہفت آسماں رہے
ان کا شباب ہر گل نورس سے پھٹ پڑا
چھپنے کے باوجود وہ ہر سو عیاں رہے
ہم نے ہزار طرح کیا ان کو مطمئن
ہر بات پر وہ ہم سے مگر بدگماں رہے
اللہ رے تلخ کامئ الفت کی انتہا
مجھ سے مرے عزیزؔ بھی دامن کشاں رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.