اک جل تھل تھی کل تک یہ زمیں یہ دشت بھی کل تک دریا تھے
اک جل تھل تھی کل تک یہ زمیں یہ دشت بھی کل تک دریا تھے
اکبر حیدری کشمیری
MORE BYاکبر حیدری کشمیری
اک جل تھل تھی کل تک یہ زمیں یہ دشت بھی کل تک دریا تھے
یہ شور تھا کل اک سناٹا یہ شہر بھی کل تک صحرا تھے
آغاز اپنا وحشت بصری انجام اپنا شوریدہ سری
ہم آج بھی ہیں بدنام بہت ہم کل بھی نہایت رسوا تھے
تنہائی ذات کا سایہ ہے تنہائی اپنا ورثہ ہے
ہم آج بھی ہیں تنہا تنہا ہم کل بھی تنہا تنہا تھے
ماضی کے خرابوں میں بھی کہیں لو دیتا رہا سورج اپنا
ماضی کے خرابوں میں بھی ہم اک خواب جہاں فردا تھے
اپنا ہی تو ہے شہکار عمل تہذیب کا یہ زنداں اکبرؔ
ہم آج ہیں شہروں کے قیدی کل تک آوارۂ صحرا تھے
- کتاب : Namuu kii aaG (Pg. 25)
- Author : Akbar Hayderabadi
- مطبع : Sima Publications, New Delhi (1981)
- اشاعت : 1981
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.