اک محبت کے عوض ارض و سما دے دوں گا
اک محبت کے عوض ارض و سما دے دوں گا
تجھ سے کافر کو تو میں اپنا خدا دے دوں گا
جستجو بھی مرا فن ہے مرے بچھڑے ہوئے دوست
جو بھی در بند ملا اس پہ صدا دے دوں گا
ایک پل بھی ترے پہلو میں جو مل جائے تو میں
اپنے اشکوں سے اسے آب بقا دے دوں گا
رخ بدل دوں گا صبا کا ترے کوچے کی طرف
اور طوفان کو اپنا ہی پتا دے دوں گا
جب بھی آئیں مرے ہاتھوں میں رتوں کی باگیں
برف کو دھوپ تو صحرا کو گھٹا دے دوں گا
تو کرم کر نہیں سکتا تو ستم توڑ کے دیکھ
میں ترے ظلم کو بھی حسن ادا دے دوں گا
ختم گر ہو نہ سکی عذر تراشی تیری
اک صدی تک تجھے جینے کی دعا دے دوں گا
- کتاب : kulliyat-e-ahmad nadiim qaasmii (Pg. 75)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.