اک قرب جو قربت کو رسائی نہیں دیتا
اک قرب جو قربت کو رسائی نہیں دیتا
اک فاصلہ احساس جدائی نہیں دیتا
اک تیرگی دیتی ہے بصارت کے قرینے
اک روشنی وہ جس میں سجھائی نہیں دیتا
اک قید ہے آزادیٔ افکار بھی گویا
اک دام جو اڑنے سے رہائی نہیں دیتا
اک آہ خطا گریہ بہ لب صبح ازل سے
اک در ہے جو توبہ کو رسائی نہیں دیتا
اک شوق بڑائی کا اگر حد سے گزر جائے
پھر ''میں'' کے سوا کچھ بھی دکھائی نہیں دیتا
مت پوچھیے چالاکیاں میری کہ مرا عیب
اب اہل نظر کو بھی دکھائی نہیں دیتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.