Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک شمع کا سایہ تھا کہ محراب میں ڈوبا

مصطفی شہاب

اک شمع کا سایہ تھا کہ محراب میں ڈوبا

مصطفی شہاب

MORE BYمصطفی شہاب

    اک شمع کا سایہ تھا کہ محراب میں ڈوبا

    اک میں کہ ترے ہجر کے گرداب میں ڈوبا

    میری شب تاریک کا چہرہ ہوا روشن

    سورج سا کوئی شام کو مہتاب میں ڈوبا

    ہے دیدۂ بے خواب مرا کتنا فریبی

    جب دیکھیے لگتا ہے کسی خواب میں ڈوبا

    دل تھا کہ کوئی کھیل میں پھینکا ہوا پتھر

    موجوں سے جو لڑتا ہوا تالاب میں ڈوبا

    کھلتا ہے فقط اتنا وہ از راہ مروت

    ملتا ہے مگر مجلسی آداب میں ڈوبا

    پاتال کی گہرائی سے ابھرا مرا آنسو

    چپکے سے پھر اک کوزۂ بے آب میں ڈوبا

    تھا جس کا فلک بوس فصیلوں میں تحفظ

    وہ گھر بھی مرا وقت کے سیلاب میں ڈوبا

    مأخذ :
    • کتاب : safar aamada (Pg. 56)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے