اک تو یہ زندگی ہی سراسر فریب ہے
اور اس پہ آگہی بھی برابر فریب ہے
رہنے دو ان کو عشق و جنوں کے سراب میں
تلخی ہے اتنی سچ میں کہ بہتر فریب ہے
تعبیر تیرے خواب کی معلوم ہے مجھے
تجھ کشتۂ گماں کا مقدر فریب ہے
اک اور آسماں بھی ہے اس آسمان پر
گویا یہاں فریب کے اوپر فریب ہے
ہے واقعہ کچھ اور ہی کاشفؔ پس حجاب
جو آنکھ دیکھتی ہے وہ منظر فریب ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.