اک یہی وصف ہے اس میں جو امر لگتا ہے
اک یہی وصف ہے اس میں جو امر لگتا ہے
وہ کڑی دھوپ میں برگد کا شجر لگتا ہے
یوں تو چاہت میں نہاں جون کی حدت ہے مگر
سرد لہجے میں دسمبر کا اثر لگتا ہے
جب سے جانا کہ وہ ہم شہر ہے میرا تب سے
شہر لاہور بھی جادو کا نگر لگتا ہے
جانے کب گردش ایام بدل ڈالے تجھے
جیت کر تجھ کو مجھے ہار سے ڈر لگتا ہے
چاہے کتنی ہی سجاوٹ سے مزین ہو مگر
ماں نظر آئے تو گھر اصل میں گھر لگتا ہے
اس قدر اس کی نگاہوں میں تقدس ہے نہاں
سر جھکاتی ہوں تو پیپل کا شجر لگتا ہے
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 679)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.