Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اکا دکا شاذ و نادر باقی ہیں

شمیم عباس

اکا دکا شاذ و نادر باقی ہیں

شمیم عباس

MORE BYشمیم عباس

    اکا دکا شاذ و نادر باقی ہیں

    اپنی آنکھیں جن چہروں کی عادی ہیں

    ہم بولائے ان کو ڈھونڈا کرتے ہیں

    سارے شہر کی گلیاں ہم پر ہنستی ہیں

    جب تک بہلا پاؤ خود کو بہلا لو

    آخر آخر سارے کھلونے مٹی ہیں

    کہنے کو ہر ایک سے کہہ سن لیتے ہیں

    صرف دکھاوا ہے یہ باتیں فرضی ہیں

    لطف سوا تھا تجھ سے باتیں کرنے کا

    کتنی باتیں نوک زباں پہ ٹھہری ہیں

    تو اک بہتا دریا چوڑے چکلے پاٹ

    اور بھی ہیں لیکن نالے برساتی ہیں

    سارے کمرے خالی گھر سناٹا ہے

    بس کچھ یادیں ہیں جو طاق پہ رکھی ہیں

    RECITATIONS

    شمیم عباس

    شمیم عباس,

    شمیم عباس

    اکا دکا شاذ و نادر باقی ہیں شمیم عباس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے