امکان سے باہر کبھی آثار سے آگے
محشر ہے مرے دیدۂ خوں بار سے آگے
عرفان کی حد یا مرے پیکر کی شرارت
نکلا مرا سایہ مری دستار سے آگے
اک جنس زدہ نسل ہے تہذیب کے پیچھے
بازار ہے اک کوچہ و بازار سے آگے
سورج ہے شب و روز تعاقب میں وگرنہ
ہے اور بہت رات کے اسرار سے آگے
ہم لوگ کہ منزل کے بھلاوے کے گرفتار
آثار سے پیچھے کبھی آثار سے آگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.