امتیاز حسن و الفت آشکارا ہو گیا
امتیاز حسن و الفت آشکارا ہو گیا
تم نہ میرے ہو سکے اور میں تمہارا ہو گیا
جانے کیا دل کو محبت میں سہارا ہو گیا
یا خوشی بھی بار تھی یا غم گوارا ہو گیا
میں کہاں اور جرأت عرض نیاز دل کہاں
ہاں مگر تیرا ہی در پردہ اشارہ ہو گیا
کیا محبت در حقیقت ہے محبت کا جواب
تم بھی ہو جاؤ گے اس کے جو تمہارا ہو گیا
قلب جرأت آزما کچھ فطرتاً بے باک ہے
اور اگر ایسے میں تیرا بھی اشارہ ہو گیا
شدت غم اور پھر تاکید ضبط آہ بھی
لیکن اک مجبور الفت کو گوارا ہو گیا
اب تو ہر اک بات پر آنکھوں میں بھر آتے ہیں اشک
چار دن میں حال کیا نخشبؔ تمہارا ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.