Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان آنکھوں میں کئی سپنے کئی ارمان تھے لیکن

سرور ارمان

ان آنکھوں میں کئی سپنے کئی ارمان تھے لیکن

سرور ارمان

MORE BYسرور ارمان

    ان آنکھوں میں کئی سپنے کئی ارمان تھے لیکن

    سکوت لب کی تہہ میں کس قدر طوفان تھے لیکن

    عقیدت کب تھی اسناد شعور و فہم کی قائل

    ہجوم شہر کا کچھ پارسا ایمان تھے لیکن

    رسائی منزل مقصود تک ممکن سی لگتی تھی

    بظاہر آگہی کے مرحلے آسان تھے لیکن

    لگا کر ان کو دل سے میں سفر کرتا رہا برسوں

    وہ کچھ لمحے جو میرے حوصلوں کی جان تھے لیکن

    اگرچہ کچھ نگاہیں تیر برساتی رہیں پیہم

    اگرچہ کچھ روئیے باعث نقصان تھے لیکن

    قلم ان پر اٹھانا چاہتا تھا میں بہ ہر صورت

    مرے چاروں طرف بکھرے ہوئے عنوان تھے لیکن

    امور سلطنت تکرار آداب شہنشاہی

    مرصع خواب گاہیں مسندیں دالان تھے لیکن

    یہ تحریریں یہ تصویریں یہ سب قصے یہ سب چہرے

    مرے گزرے ہوئے ایام کی پہچان تھے لیکن

    کبھی ہم در بدر بھی ماں کی اقلیم محبت کے

    سریر آرائی مطلق بخت ور سلطان تھے لیکن

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے