ان علم و آگہی کی کتابوں میں کچھ نہیں
ان علم و آگہی کی کتابوں میں کچھ نہیں
کیا ڈھونڈھتا ہے یار نصابوں میں کچھ نہیں
خوشبو کو ڈھونڈنے کی تمنا ہے کس لیے
کچھ اور دیکھ سوکھے گلابوں میں کچھ نہیں
جب اپنے پاس پیار کی صورت نہیں رہی
چھوڑو خیال دوست کہ خوابوں میں کچھ نہیں
وہ شہر مٹ چکا جو بسایا تھا پیار کا
کیا ڈھونڈتے ہو یار خرابوں میں کچھ نہیں
ہو آنکھ میں سرور تو کیا میکدے سے کام
ساغر میں کچھ نہیں ہے شرابوں میں کچھ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.