انسان نہیں وہ جو گنہ گار نہیں ہیں
انسان نہیں وہ جو گنہ گار نہیں ہیں
وہ کون سا گلشن ہے جہاں خار نہیں ہیں
جو لوگ محبت میں گرفتار نہیں ہیں
وہ لوگ حقیقت کے پرستار نہیں ہیں
دنیا میں میسر ہے ابھی جنس محبت
صد حیف کہ پہلے سے خریدار نہیں ہیں
ٹوٹے ہیں نہ ٹوٹیں گے کبھی بوجھ سے غم کے
نازک ہیں مگر ریت کی دیوار نہیں ہیں
دل شوق سے دیں آپ مگر سوچ سمجھ کر
دنیا میں سبھی لوگ وفادار نہیں ہیں
جب عزم سفر کر ہی لیا آؤ چلیں ہم
طوفان کے تھمنے کے تو آثار نہیں ہیں
چڑھتا ہے کنولؔ کون صلیبوں پہ خوشی سے
سب لوگ مسیحا کے تو اوتار نہیں ہیں
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 23)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.