انتظار تھا ہم کو خوش نما بہاروں کا
انتظار تھا ہم کو خوش نما بہاروں کا
یہ قصور کیا کم ہے ہم قصور واروں کا
آفتاب چہرہ تھا جن شراب خواروں کا
داغ داغ حلیہ ہے ان کا سیاہ کاروں کا
سعیٔ انفرادی بھی نقش چھوڑ جاتی ہے
بجھ گیا ہے منزل تک نقش رہ گزاروں کا
ایک روز کھو دے گا اعتماد ذاتی بھی
آسرا تکا جس نے دوسرے سہاروں کا
جس میں شہد لب ہوگا کل بڑا ادب ہوگا
آج نا مناسب ہے ذکر ماہ پاروں کا
رہنمائے رہرو میں شمع بزم عشرت نے
حسب حال پایا ہے مدعا ستاروں کا
آپ حضرت زاہد اس سے کچھ نہیں کہتے
شادؔ بھی تو ساتھی ہے ہم گناہ گاروں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.