اس اندھے قید خانے میں کہیں روزن نہیں ہوتا
اس اندھے قید خانے میں کہیں روزن نہیں ہوتا
بکھر جاتے طبیعت میں اگر بچپن نہیں ہوتا
تجھے کیا علم کے ہر چوٹ پہ تارے نکلتے ہیں
وہ آدم ہی نہیں جس کا کوئی دشمن نہیں ہوتا
انہیں بھی ہم نے سیاروں سے واپس آتے دیکھا ہے
جہاں بس عشق ہوتا ہے کوئی ایندھن نہیں ہوتا
ہماری نا مرادی میں وفاداری بھی شامل ہے
اگر کچھ اور ہوتے تو یہ پیراہن نہیں ہوتا
بہت ممنون ہوں پھر بھی اندھیرے کم نہیں ہوتے
اگر تم میرے گھر ہوتے تو وہ روشن نہیں ہوتا
- کتاب : Chaa.ndii kaa varaq (Pg. 24)
- Author : Ahmad Kamal Parvaazii
- مطبع : Surkhawab Publications Ujjain
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.