اس برس فصل بہاراں کی طرح واپس آ
تو مری جان ہے جاناں کی طرح واپس آ
منتظر کب سے ہے تاروں کا سمندر تیرا
شام سے شہر نگاراں کی طرح واپس آ
اس طرح آ کہ اندھیروں میں اجالا جاگے
ایک شب شمع فروزاں کی طرح واپس آ
پھول بن جائیں گی سورج کی دہکتی کرنیں
دشت میں رنگ گلستاں کی طرح واپس آ
اس سے پہلے کہ گریزاں ہوں یہ خوشبو لمحے
تو مرے عہد گریزاں کی طرح واپس آ
آ کہ ہم ڈھونڈ لیں اشکوں میں ہنسی کے لمحے
تو بھی اس گردش دوراں کی طرح واپس آ
تجھ پہ لازم ہے وفاؤں کا بھرم رکھ لینا
بھولے بسرے کسی پیماں کی طرح واپس آ
کون سنتا ہے وہاں تیری صدائیں میناؔ
اپنے گھر شہر خموشاں کی طرح واپس آ
- کتاب : Jagti Aakhen (Pg. 38)
- Author : Dr. Meena Naqvi
- مطبع : Aiwan-e-Adab Publishers, Delhi-6 (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.