اس دور میں توفیق انا دی گئی مجھ کو
اس دور میں توفیق انا دی گئی مجھ کو
کس جرم کی آخر یہ سزا دی گئی مجھ کو
میں نے جو کیا فصل بہاراں کا تقاضا
اک پھول کی تصویر دکھا دی گئی مجھ کو
یہ کون مرے نام کو دہرا سا رہا ہے
شاید کسی گنبد میں صدا دی گئی مجھ کو
وہ ان کا ملانا مجھے اک صاحب زر سے
اوقات مری یاد دلا دی گئی مجھ کو
پہلے تو نوازا گیا میں خلعت غم سے
پھر شہریت ملک وفا دی گئی مجھ کو
حیرت ہے کہ اس بار بزرگوں کی طرف سے
تکمیل محبت کی دعا دی گئی مجھ کو
کچھ نامہ لکھے ہی تھے ابھی میرے قلم نے
کاغذ کی طرح آگ لگا دی گئی مجھ کو
گم ہو گیا مستی میں تڑپنے کا مزہ بھی
کیا چیز قتیلؔ آج پلا دی گئی مجھ کو
- کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 131)
- Author : Qateel Shifai
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.