اس کی قدرت کی دید کرتا ہوں
اس کی قدرت کی دید کرتا ہوں
روز نو روز عید کرتا ہوں
میرا احوال فقر مت پوچھو
زہد مثل فرید کرتا ہوں
روز بازار ملک ہستی میں
جنس عصیاں خرید کرتا ہوں
فتح کرنے کو قلب دل کا حصار
تیغ ہمت کلید کرتا ہوں
بسکہ میں تشنۂ شہادت ہوں
دل کو ہر دم شہید کرتا ہوں
نہ میں سنی نہ شیعہ نے کافر
صوفی ہوں سب کا وید کرتا ہوں
شیخ تو گو کہ پیر زادہ ہے
رہ تجھے میں مرید کرتا ہوں
اپنے احسان خلق سے حاتمؔ
آدمی کو عبید کرتا ہوں
- کتاب : Diwan Zadah (Pg. 242)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.