اس لئے دوڑتے ہی ایسے ہیں
اس لئے دوڑتے ہی ایسے ہیں
ہم کو کچھ وسوسے ہی ایسے ہیں
واں پہ گندم بھی کھا نہیں سکتے
خلد میں مسئلے ہی ایسے ہیں
یا تو سارا جہان بہرا ہے
یا تو ہم بولتے ہی ایسے ہیں
روح بھی کیا کرے میاں آخر
جسم کے مشغلے ہی ایسے ہیں
یا مرا عکس جھوٹ کہتا ہے
یا سبھی آئنے ہی ایسے ہیں
اس کو چھپنے میں لطف آتا ہے
ہم اسے ڈھونڈتے ہی ایسے ہیں
جانئے اب ہوئے ہیں ایسے ہم
یا شروعات سے ہی ایسے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.