Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس راہ محبت میں تو آزار ملے ہیں

حکیم ناصر

اس راہ محبت میں تو آزار ملے ہیں

حکیم ناصر

MORE BYحکیم ناصر

    اس راہ محبت میں تو آزار ملے ہیں

    پھولوں کی تمنا تھی مگر خار ملے ہیں

    انمول جو انساں تھا وہ کوڑی میں بکا ہے

    دنیا کے کئی ایسے بھی بازار ملے ہیں

    جس نے بھی مجھے دیکھا ہے پتھر سے نوازا

    وہ کون ہیں پھولوں کے جنہیں ہار ملے ہیں

    مالک یہ دیا آج ہواؤں سے بچانا

    موسم ہے عجب آندھی کے آثار ملے ہیں

    دنیا میں فقط ایک زلیخا ہی نہیں تھی

    ہر یوسف ثانی کے خریدار ملے ہیں

    اب ان کے نہ ملنے کی شکایت نہ گلہ ہے

    ہم جب بھی ملے خود سے تو بے زار ملے ہیں

    ناصرؔ یہ تمنا تھی محبت سے ملیں گے

    وہ جب بھی ملے بر سر پیکار ملے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے