اس شعلہ خو کی طرح بگڑتا نہیں کوئی
اس شعلہ خو کی طرح بگڑتا نہیں کوئی
تیزی سے اتنی آگ پکڑتا نہیں کوئی
وہ چہرہ تو چمن ہے مگر سانحہ یہ ہے
اس شاخ لب سے پھول ہی جھڑتا نہیں کوئی
خود کو بڑھا چڑھا کے بتاتے ہیں یار لوگ
حالانکہ اس سے فرق تو پڑتا نہیں کوئی
لوگوں کا کیا ہے آج ملے کل بچھڑ گئے
غم دو گھڑی بھی مجھ سے بچھڑتا نہیں کوئی
مجبورئ حیات ہے ورنہ زمین پر
خوش ہو کے ایڑیاں تو رگڑتا نہیں کوئی
جس طرح یاد چھوڑ گیا میرے دل میں تو
اس عمدگی سے لعل بھی جڑتا نہیں کوئی
کہتے ہیں لوگ دیکھ کے اس حال میں مجھے
اپنے خلاف جنگ تو لڑتا نہیں کوئی
روحیؔ تجھے بھی لاگ رہی ہے زمانے سے
بے وجہ تو کسی سے بگڑتا نہیں کوئی
- کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 100)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.