عشق اور عشق کے آداب کا کیا کرنا ہے
عشق اور عشق کے آداب کا کیا کرنا ہے
تو نہیں ہے تو کسی خواب کا کیا کرنا ہے
جب ترا نام مرے نام کے ساتھ آیا نہیں
حرف کا لفظ کا اعراب کا کیا کرنا ہے
اب سمندر ہے نہ پر ہیں نہ شب چار دہم
اب تری آنکھ کے مہتاب کا کیا کرنا ہے
اک یہی چادر ہجراں مجھے دے کر اس نے
کہہ کے رخصت کیا اسباب کا کیا کرنا ہے
کترنیں رنج کی سانسوں میں گرہ ڈالتی ہیں
اب کسی ریشم و کمخواب کا کیا کرنا ہے
آسماں چشم برابر بھی نہ تارا کوئی
اب بتا روزن خوش تاب کا کیا کرنا ہے
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 19.10.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.