عشق ہوں تو شمع حسن یار کا پروانہ ہوں
عشق ہوں تو شمع حسن یار کا پروانہ ہوں
حسن ہوں تو میں چراغ کعبہ و بت خانہ ہوں
میری ہستی کار فرما ہے جہاں تک دیکھیے
رند ہوں میں جام ہوں میں ساقئ مے خانہ ہوں
کوئی دیوانہ مجھے کہتا ہے سودائی کوئی
واقعہ یہ ہے کہ محو جلوۂ جانانہ ہوں
میں ہوں ان کی ابتدا اور وہ ہیں میری انتہا
ختم ہو جو حسن پر وہ عشق کا افسانہ ہوں
ہاں جلا دے خاک کر دے پھونک دے ہستی مری
تو تو شمع حسن ہے میں تو ترا پروانہ ہوں
تم ہو عالم تم سے ہے عالم مگر با ایں ہمہ
تم ہو عالم آشنا میں تم سے بھی بیگانہ ہوں
میں حدود شرع سے باہر نہیں بسملؔ مگر
کہنے دو جو کچھ کہوں دیوانہ ہوں دیوانہ ہوں
- کتاب : Kulliyat-e-bismil Saeedi (Pg. 160)
- Author : Bismil Saeedi
- مطبع : Sahitya Akademi (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.