Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق جب منزل آخر سے گزرتا ہوگا

حنیف اخگر

عشق جب منزل آخر سے گزرتا ہوگا

حنیف اخگر

MORE BYحنیف اخگر

    عشق جب منزل آخر سے گزرتا ہوگا

    ایک بھی اشک نہ آنکھوں سے ٹپکتا ہوگا

    ہم تو جب جانیں کہ جب وقت ہمارا بدلے

    لوگ کہتے ہیں بدلتا ہے بدلتا ہوگا

    ہوگا اے دوست یقیناً وہ مرے دل کی طرح

    جو دیا رخ پہ ہواؤں کے بھی جلتا ہوگا

    آج ٹھہرایا ہے خود جس نے مجھے قابل دار

    کل وہی میری وفاؤں کو ترستا ہوگا

    ساغر چشم میں میکش اسے بھرتے ہوں گے

    رنگ جب آپ کے چہرے سے چھلکتا ہوگا

    جو نظر اٹھتی ہے بن جاتی ہے اک موج خمار

    دست ساقی میں کوئی جام چھلکتا ہوگا

    حال اخگرؔ کے تڑپنے کا سنا جب تو کہا

    اس کی فطرت ہی تڑپنا ہے تڑپتا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے