عشق کا روگ بھلا کیسے پلے گا مجھ سے
عشق کا روگ بھلا کیسے پلے گا مجھ سے
قتل ہوتا ہی نہیں یار انا کا مجھ سے
گرم پانی کی ندی کھل گئی سینے پہ مرے
کل گلے لگ کے بڑی دیر وہ رویا مجھ سے
میں بتاتا ہوں کچھ اک دن سے سبھی کو کم تر
صاحبو اٹھ گیا کیا میرا بھروسہ مجھ سے
اک ترا خواب ہی کافی ہے مرے اڑنے کو
رشک کرتا ہے مری جان پرندہ مجھ سے
یک بہ یک ڈوب گیا اشکوں کے دریا میں میں
باندھ یادوں کا تری آج جو ٹوٹا مجھ سے
کسی پتھر سے دبی ہے میری ہر اک دھڑکن
سیکھ لو ضبط کا جو بھی ہے سلیقہ مجھ سے
کوئی دروازہ نہیں کھلتا مگر جان مری
بات کرتا ہے ترے گھر کا دریچہ مجھ سے
بجھ گیا میں تو غزل پڑھ کے وہ جس میں تو تھا
پر ہوا بزم کی رونق میں اضافہ مجھ سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.