عشق کا یہ دستور نہیں ہے
عشق کا یہ دستور نہیں ہے
کوئی بھی منصور نہیں ہے
ایک نظر اے برق تجلی
دل ہے ہمارا طور نہیں ہے
خون ہمارا چھپ نہ سکے گا
خون ہے یہ کافور نہیں ہے
راہی ہمت ہار نہ دیجو
منزل اب کچھ دور نہیں ہے
حسن نے ڈالیں لاکھ نقابیں
پر دل سے مستور نہیں ہے
آج مجھے اے حسن بتا دے
کیا تو بھی مجبور نہیں ہے
میکشؔ کب مجبور نہیں تھا
ساقی تو مجبور نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.