عشق کی جس کے پاس دولت ہے
عشق کی جس کے پاس دولت ہے
ایسے انساں کی اب ضرورت ہے
آب سے مچھلیوں کو نسبت ہے
کیول ان کی یہی تو قسمت ہے
لاکھ بازار نفرتوں کے ہوں
ہو محبت سبھی سے حسرت ہے
دور ہوتے گئے خدا سے تبھی
زندگی میں بہت ہی غفلت ہے
درد میں ہم سبھی کے شامل ہوں
زندگی کی یہی تو عظمت ہے
سانس اپنی دے جائے کب دھوکا
زندگی یہ ہی درحقیقت ہے
درد غم سے ہے آشنائی بھی
زندگی کتنی خوبصورت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.