عشق کی کہکشاں کی باتیں کرو
عشق کی کہکشاں کی باتیں کرو
آؤ کچھ آسماں کی باتیں کرو
وہ جو گنتے تھے ٹوٹتے تارے
آؤ اس جان جاں کی باتیں کرو
حق ادائی بہت کی یاروں نے
اب کسی مہرباں کی باتیں کرو
کس طرح بولتے تھے اشک یہاں
آؤ اس بے زباں کی باتیں کرو
جن پہ سایہ فگن یہ ابر رہا
آج اس کارواں کی باتیں کرو
آؤ تجدید عشق پھر سے کریں
پھر دل ناتواں کی باتیں کرو
آ کہ الطافؔ عشق میں ساری
پھر سے سود و زیاں کی باتیں کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.