عشق کی کوئی تفسیر تھی ہی نہیں
عشق کی کوئی تفسیر تھی ہی نہیں
واسطے میرے تقدیر تھی ہی نہیں
کس لیے ہو کے مجبور تم آئے ہو
بیچ دونوں کے زنجیر تھی ہی نہیں
عالم رنگ و بو کو سجایا گیا
اس تماشے میں تقصیر تھی ہی نہیں
تیرے درشن کو آنکھیں ترستی رہیں
خانۂ دل میں تصویر تھی ہی نہیں
اس کو عنبرؔ گھسیٹا گیا تھا یوں ہی
رانجھے کے واسطے ہیر تھی ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.