عشق کی پہلے اسٹڈی کرنا
عشق کی پہلے اسٹڈی کرنا
بعد میں یار شاعری کرنا
چاند سمجھو چراغ یا جگنو
کام میرا ہے روشنی کرنا
تم کو دکھ جائے کوئی تم سا جب
دوڑ کر اس سے دوستی کرنا
دل دہلتے ہیں آگ میں دن رات
کتنا مشکل ہے دشمنی کرنا
بے وفا شخص ہاتھ ملتا ہے
چھوڑ دے یار رہزنی کرنا
موسمی پھل کے مثل ہے لڑکی
پیار بھی اس سے موسمی کرنا
آپ کے ہاتھ کا یہ سودا ہے
بات بھی اس سے آپ ہی کرنا
صرف اتنا ہے کام اس کا نفیسؔ
میرے کمرے میں روشنی کرنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.