عشق میں معرکے بلا کے رہے
آخرش ہم شکست کھا کے رہے
یہ الگ بات ہے کہ ہارے ہم
حشر اک بار تو اٹھا کے رہے
سفر غم کی بات جب بھی چلی
تذکرے تیرے نقش پا کے رہے
جب بھی آئی کوئی خوشی کی گھڑی
دن غموں کے بھی یاد آ کے رہے
جس میں سارا ہی شہر دفن ہوا
فیصلے سب اٹل ہوا کے رہے
اپنی صورت بگڑ گئی لیکن
ہم انہیں آئینہ دکھا کے رہے
ہونٹ تک سی دیے تھے پھر بھی نظرؔ
ظلم کی داستاں سنا کے رہے
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 73)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.