بارش شور مچاتی تھی
بارش شور مچاتی تھی
ناچتی گاتی آتی تھی
ٹین کی چھت پر ایک اک بوند
کیا کیا راگ سناتی تھی
نیلے سبز کواڑوں بیچ
چابک سی لہراتی تھی
موسم تالیں دیتے تھے
برکھا بھاؤ بتاتی تھی
بادل ڈھول بجاتے تھے
بجلی ناچ دکھاتی تھی
شاخیں پینگیں لیتی تھیں
کوئل کجری گاتی تھی
پتے رم جھم ہنستے تھے
شاخ شاخ بل کھاتی تھی
دھرتی اور امبر کے بیچ
اندردھنش لہراتی تھی
پیڑ تکبر کرتے تھے
آندھی سبق سکھاتی تھی
- کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 93)
- Author : عشرت آفریں
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.