اسی دنیا میں دنیائیں ہماری بھی بسی ہیں
اسی دنیا میں دنیائیں ہماری بھی بسی ہیں
روش سے سیڑھیاں مرمر کی پانی میں گئی ہیں
محل ہے اور سلگتا عود ہے اور جھاڑ فانوس
لہو سے مشک اعضا سے شعاعیں پھوٹتی ہیں
تمنا کے جزیرے آسمانوں میں بنے ہیں
مرے چاروں طرف لہریں اسی جانب اٹھی ہیں
یہ کیسی دھوپ اور پانی میں افزائش ہوئی ہے
بہشتی ٹہنیاں اس اوڑھنی سے جھانکتی ہیں
ہمارا نام بھی بارہ دری پر نقش کرنا
یہ ساری جالیاں ہم نے نگاہوں سے بنی ہیں
- کتاب : meyaar (Pg. 387)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.