اتنا اچھا نہ اگر ہوتا تو ہم سا ہوتا
اتنا اچھا نہ اگر ہوتا تو ہم سا ہوتا
ہم نے دیکھا ہی نہ ہوتا تجھے چاہا ہوتا
تو مرے پاس بھی ہوتا تو بھلا کیا ہوتا
میرا ہو کر بھی اگر اور کسی کا ہوتا
اب تو کچھ کچھ یہ سبھی سب ہی میں مل جاتے ہیں
کوئی تو ہوتا کہ میں ہوتا تو اچھا ہوتا
ننھے بچوں کی طرح سوتے ہیں ہنسنے والو
تم نے ایسے میں اگر آپ کو دیکھا ہوتا
اب تو جو کچھ ہوں یہی کچھ ہوں برا ہوں کہ بھلا
ایسا کیا کہئے کہ یوں ہوتا تو کیسا ہوتا
جب درختوں میں ہوا لوریاں گاتی گزری
تم نے ایسے میں کسی اور کو دیکھا ہوتا
یہ اندھیرا کہ رنگے جاتا ہے ٹہنی ٹہنی
تیرے چہرے کی جھلک دیکھ کے اترا ہوتا
ایک دنیا نے تجھے دیکھا ہے لیکن میں نے
جیسے دیکھا ہے تجھے ویسے نہ دیکھا ہوتا
چاند یوں شاخوں میں الجھا ہی نہ رہتا کل رات
اشکؔ وہ شخص اگر پاس ہی بیٹھا ہوتا
- کتاب : mahvar (Pg. 89)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.