Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اتنا اچھا نہ اگر ہوتا تو ہم سا ہوتا

بمل کرشن اشک

اتنا اچھا نہ اگر ہوتا تو ہم سا ہوتا

بمل کرشن اشک

MORE BYبمل کرشن اشک

    اتنا اچھا نہ اگر ہوتا تو ہم سا ہوتا

    ہم نے دیکھا ہی نہ ہوتا تجھے چاہا ہوتا

    تو مرے پاس بھی ہوتا تو بھلا کیا ہوتا

    میرا ہو کر بھی اگر اور کسی کا ہوتا

    اب تو کچھ کچھ یہ سبھی سب ہی میں مل جاتے ہیں

    کوئی تو ہوتا کہ میں ہوتا تو اچھا ہوتا

    ننھے بچوں کی طرح سوتے ہیں ہنسنے والو

    تم نے ایسے میں اگر آپ کو دیکھا ہوتا

    اب تو جو کچھ ہوں یہی کچھ ہوں برا ہوں کہ بھلا

    ایسا کیا کہئے کہ یوں ہوتا تو کیسا ہوتا

    جب درختوں میں ہوا لوریاں گاتی گزری

    تم نے ایسے میں کسی اور کو دیکھا ہوتا

    یہ اندھیرا کہ رنگے جاتا ہے ٹہنی ٹہنی

    تیرے چہرے کی جھلک دیکھ کے اترا ہوتا

    ایک دنیا نے تجھے دیکھا ہے لیکن میں نے

    جیسے دیکھا ہے تجھے ویسے نہ دیکھا ہوتا

    چاند یوں شاخوں میں الجھا ہی نہ رہتا کل رات

    اشکؔ وہ شخص اگر پاس ہی بیٹھا ہوتا

    مأخذ :
    • کتاب : mahvar (Pg. 89)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے