اتنا مت رویا کر لڑکی
بیٹھ گئیں بنیادیں گھر کی
دیکھ مصور گہرا پانی
اور تصویر بنا اندر کی
عمر پہ طاری ہو جاتی ہے
نبض کبھی اک لمحے بھر کی
تاریکی ہی تاریکی ہے
بوجھے کون پہیلی ڈر کی
سارے آنسو پی جاتی ہے
ماں سے نسبت ہے چادر کی
رستے میں دل ہار آئے ہیں
خاک کہیں روداد سفر کی
یار شمامہؔ دیکھ سنبھل کر
کانچ ہے تو دنیا پتھر کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.