Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جا نہیں سکتی جدھر جانے کو جی چاہتا ہے

رخشاں ہاشمی

جا نہیں سکتی جدھر جانے کو جی چاہتا ہے

رخشاں ہاشمی

MORE BYرخشاں ہاشمی

    جا نہیں سکتی جدھر جانے کو جی چاہتا ہے

    ان دنوں یوں ہے کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے

    گھر میں رہتی ہوں تو باہر کی ہوا کھینچتی ہے

    گھر سے جب نکلوں تو گھر جانے کو جی چاہتا ہے

    میں نے کب باندھ کے رکھا ہے تمہیں پلو سے

    تم چلے جاؤ اگر جانے کو جی چاہتا ہے

    عہد تو تھا کہ نہ توڑوں گی میں حد فاصل

    آج وعدے سے مکر جانے کو جی چاہتا ہے

    تیری آنکھوں میں تو رہتے ہوئے اک عمر ہوئی

    اب ترے دل میں اتر جانے کو جی چاہتا ہے

    مدتوں بعد ترا قرب ملا ہے مجھ کو

    آج ہر حد سے گزر جانے کو جی چاہتا ہے

    برق رفتار گزرتی ہوں وہیں سے رخشاںؔ

    جس جگہ میرا ٹھہر جانے کو جی چاہتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے