جام کھنکے تو سنبھالا نہ گیا دل تم سے
جام کھنکے تو سنبھالا نہ گیا دل تم سے
ہے ابھی دور بہت ضبط کی منزل تم سے
ہم تو دریا میں بہت دور نکل آئے ہیں
لوٹ جاؤ ابھی نزدیک ہے ساحل تم سے
جستجو سرحد ادراک سے آگے نہ بڑھی
دو قدم طے نہ ہوا مرحلۂ دل تم سے
خلوت شوق کے در بند کئے لیتا ہوں
اب شکایت نہ کرے گی کوئی محفل تم سے
سخت جانی مری آسودۂ خنجر تو نہ تھی
کیوں نکالا گیا حوصلۂ دل تم سے
تم تو نغموں کی فصیلوں پہ بہت نازاں تھے
کیوں دبایا نہ گیا شور سلاسل تم سے
دھڑکنوں کو نظر انداز کئے جاتے ہو
پھر نہ کہنا کہ مخاطب نہ ہوا دل تم سے
- کتاب : Kalam-e-aizaz afzal (Pg. 151)
- Author : Aizaz Afzal
- مطبع : Usmania Book Depot
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.