جاں سوز غموں کا کہیں اظہار نہیں ہے
جاں سوز غموں کا کہیں اظہار نہیں ہے
زنداں میں بھی زنجیر کی جھنکار نہیں ہے
ہر شخص کے چہرے پہ ہے کچھ ایسی علامت
جیسے وہ کوئی پھول ہے تلوار نہیں ہے
سب گہرے سمندر میں کھڑے سوچ رہے ہیں
ہم میں کوئی سورج کا پرستار نہیں ہے
زخموں کا لہو ہو کہ چراغوں کا اجالا
کوئی بھی مرے شہر میں بیدار نہیں ہے
میں تجھ سے بچھڑ کر یہی سمجھا ہوں کہ دنیا
دیوار تو ہے سایۂ دیوار نہیں ہے
خوش رنگ زلیخاؤں کے بازار میں جاذبؔ
کوئی غم یوسف کا خریدار نہیں ہے
- کتاب : Shanasai (Pg. 78)
- Author : Jazib Qureshi
- مطبع : Panjab Book House, Urdu Bazar, Karachi (1994)
- اشاعت : 1994
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.