جانے کس عالم احساس میں کھوئے ہوئے ہیں
جانے کس عالم احساس میں کھوئے ہوئے ہیں
ہم ہیں وہ لوگ کہ جاگے ہیں نہ سوئے ہوئے ہیں
اپنے انجام کا دیکھے گا تماشا کبھی وہ
جیتے جی ہم تو ابھی سے اسے روئے ہوئے ہیں
داغ مٹتا نہیں کچھ اور نمایاں ہوا ہے
اپنے ہاتھ آپ نے کس چیز سے دھوئے ہوئے ہیں
کچھ سمجھ میں نہیں آتا یہ مکافات عمل
کاٹتے کیوں نہیں جو آپ نے بوئے ہوئے ہیں
روح اپنی رہی ہے قرب بدن سے سرشار
ہم فرشتے نہیں دامن کو بھگوئے ہوئے ہیں
سانس لینے کو بھی اب ان کی طرف دیکھتا ہوں
نوک نشتر جو رگ جاں میں چبھوئے ہوئے ہیں
کیا ملا ان سے ہمیں خاک ندامت کے سوا
ہم بھی کن خوابوں کی تعبیر کو ڈھوئے ہوئے ہیں
اتنے ناداں بھی نہیں ہم کہ سمجھ بھی نہ سکیں
آپ لہجے میں جو شیرینی سموئے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.