جانے کس کی آہٹ کا انتظار کرتا ہے
جانے کس کی آہٹ کا انتظار کرتا ہے
ٹوٹ تو چکا ہے وہ دیکھو کب بکھرتا ہے
زخم چاہے جیسا ہو ایک دن تو بھرتا ہے
آپ سوئے ہوتے ہیں وقت کام کرتا ہے
روز چھپ کے تکتا ہے پیاسی پیاسی نظروں سے
اس کے گھر کے آگے سے دریا جب گزرتا ہے
دل کا کیا کروں یارو مانتا نہیں میری
اپنے دل کی سنتا ہے اپنے من کی کرتا ہے
دل بجھا بجھا ہو تو کیا برا ہے رونے میں
بارشوں کے بعد انجم آسماں نکھرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.