Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانے کیا بات ہے ہنستے ہوئی ڈر جاتے ہیں

ممتاز ملک

جانے کیا بات ہے ہنستے ہوئی ڈر جاتے ہیں

ممتاز ملک

MORE BYممتاز ملک

    جانے کیا بات ہے ہنستے ہوئی ڈر جاتے ہیں

    چلتے چلتے ہوئے رستے میں ٹھہر جاتے ہیں

    مارنے کے لیے ہتھیار ضروری تو نہیں

    ہم تو احساس کی شدت سے ہی مر جاتے ہیں

    نام کے اپنوں نے تا عمر کیا ہے رسوا

    اب تو ڈرتے ہوئے ہم اپنے بھی گھر جاتے ہیں

    یہ الگ بات کہ ہم خود ہی فراموش کریں

    کون کہتا ہے کہ حالات سنور جاتے ہیں

    یوں نہ مغرور ہو تو اپنی مسیحائی پر

    زخم کی رسم ہے اک روز یہ بھر جاتے ہیں

    جھوٹ کا ساتھ نہ دینے کی قسم کھائی تھی

    پھر بھی تیرے لیے ہم سچ سے مکر جاتے ہیں

    کیا قیامت کا یہ احوال تجھے یاد نہیں

    روئی کے گال سے پتھر بھی بکھر جاتے ہیں

    لفظ کے کھیل میں ماہر تھے کبھی ہم بھی مگر

    اب تو صدیوں یوں ہی خاموش گزر جاتے ہیں

    جو دیے شب میں جلے ان کو سنبھالو ممتازؔ

    سارے چڑھتے ہوئے سورج تو اتر جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے