جانے پھر تم سے ملاقات کبھی ہو کہ نہ ہو
جانے پھر تم سے ملاقات کبھی ہو کہ نہ ہو
کھل کے دکھ درد کی کچھ بات کبھی ہو کہ نہ ہو
پھر ہجوم غم و جذبات کبھی ہو کہ نہ ہو
تم سے کہنے کو کوئی بات کبھی ہو کہ نہ ہو
آج تو ایک ہی کشتی میں ہیں منجدھار میں ہم
پھر یہ مجبورئ حالات کبھی ہو کہ نہ ہو
عہد ماضی کے فسانے ہی سنا لیں تم کو
اتنی خاموش کوئی رات کبھی ہو کہ نہ ہو
جو جلاتا ہے مرے غم کے اندھیروں میں چراغ
میرے ہاتھوں میں وہی ہات کبھی ہو کہ نہ ہو
- کتاب : Tarana-e-Bedari (Pg. 234)
- Author : B.S.Jain 'Jauhar'
- مطبع : Navrang Kitab Ghar (2005 )
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.