جاتے ہوئے نہیں رہا پھر بھی ہمارے دھیان میں
جاتے ہوئے نہیں رہا پھر بھی ہمارے دھیان میں
دیکھی بھی ہم نے مچھلیاں شیشے کے مرتبان میں
پہلے بھی اپنی جھولیاں جھاڑ کر اٹھ گئے تھے ہم
ایسی ہی ایک رات تھی ایسی ہی داستان میں
ساتھ ضعیف باپ کے لگ گئیں کام کاج پر
گہنے چھپا کے لڑکیاں دادی کے پان دان میں
گھنٹی بجا کے بھاگتے بچوں کو تھوڑی علم ہے
رہتا نہیں ہے کوئی بھی آدمی اس مکان میں
یعنی مجال کچھ نہیں ذروں کے اجتماع کی
یعنی سبھی مہہ و نجوم ایک ہی خاندان میں
اتنا بھی مختلف نہیں میرا تمہارا تجربہ
جیسے کہ تم مقیم ہو اور کسی جہان میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.